میت کو غسل دینے کا طریقہ اور غسل دینے والے کا بعد میں غسل کرنا

میت کو غسل دینے کا طریقہ اور غسل دینے والے کا بعد میں غسل کرنا

اسلام میں میت کو غسل دینا ایک اہم فرض ہے جو فوت شدہ فرد کی پاکیزگی کے لیے ادا کیا جاتا ہے۔ یہ ایک نہایت احتیاط سے کیا جانے والا عمل ہے، کیونکہ اس کا تعلق میت کی عزت و حرمت سے ہے۔ اس مضمون میں، ہم میت کو غسل دینے کا طریقہ اور غسل دینے والے کا بعد میں غسل کرنے کا حکم بیان کریں گے۔

میت کو غسل دینے کا طریقہ
میت کی تیاری:

سب سے پہلے، میت کو ایک صاف جگہ پر رکھنا چاہیے، جہاں پر اس کی جسمانی پاکیزگی اور احترام کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل پردہ ہو۔
غسل دینے والا شخص وضو یا غسل کی حالت میں ہو اور نیت کرے کہ وہ اللہ کی رضا کے لیے میت کو غسل دے رہا ہے۔
میت کو صاف پانی سے دھونا:

میت کے جسم کو پہلے پانی سے دھویا جائے تاکہ کسی قسم کی نجاست دور ہو سکے۔ یہ پانی صاف اور ٹھنڈا ہونا چاہیے۔
صابن یا سرف کا استعمال:

میت کے جسم کو صابن یا سرف سے دھویا جائے تاکہ جسم کی بیرونی آلودگیاں صاف ہو سکیں۔
وضو کرانا:

میت کو وضو کرایا جائے، بالکل ویسے جیسے زندہ انسان کو وضو کرایا جاتا ہے، یعنی منہ اور ناک میں ہلکے سے پانی ڈالنا اور ہاتھ، چہرہ، اور پاؤں دھونا۔
غسل دینا:

میت کے پورے جسم پر پانی بہایا جائے، پہلے دائیں جانب سے، پھر بائیں جانب سے۔ یہ عمل تین مرتبہ دہرایا جاتا ہے تاکہ مکمل پاکیزگی حاصل ہو۔
بالوں اور داڑھی کی صفائی:

اگر میت کے بال یا داڑھی زیادہ ہوں تو انہیں بھی صاف پانی یا صابن سے دھویا جائے اور کنگھی کی جائے۔
خوشبو کا استعمال:

غسل کے بعد میت کے جسم پر خوشبو لگائی جا سکتی ہے، خاص طور پر ان مقامات پر جہاں سجدہ کیا جاتا ہے (پیشانی، ہاتھ، گھٹنے، پاؤں)۔
کفن کا انتظام:

غسل کے بعد، میت کو ایک سفید اور پاک کپڑے میں کفن دیا جائے۔ مرد کے لیے تین کپڑے اور عورت کے لیے پانچ کپڑے کفن کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
غسل دینے والے کا بعد میں غسل کرنا
اسلامی فقہ میں، غسل دینے والے شخص کے لیے یہ سنت ہے کہ وہ غسل دینے کے بعد خود بھی غسل کرے۔ یہ عمل میت کے ساتھ پیش آنے والی پاکیزگی کی تکمیل کے لیے کیا جاتا ہے، کیونکہ میت کے جسم کے ساتھ براہ راست رابطہ ہوتا ہے اور اگرچہ نجاست کا خدشہ نہیں ہوتا، لیکن یہ ایک پاکیزہ اور محفوظ عمل ہے۔

نیت کرنا:

غسل کرنے سے پہلے نیت کی جاتی ہے کہ یہ غسل سنت کی پیروی کے لیے کیا جا رہا ہے اور اللہ کی رضا کے لیے۔
وضو کی طرح پانی کا استعمال:

پہلے وضو کی طرح پانی کا استعمال کیا جاتا ہے، یعنی ہاتھ، چہرہ، منہ، اور پاؤں دھوئے جاتے ہیں۔
پورے جسم پر پانی بہانا:

پورے جسم پر پانی بہایا جاتا ہے تاکہ جسم کی مکمل صفائی ہو سکے۔
یہ عمل نہ صرف پاکیزگی کے لیے ضروری ہے بلکہ اس کا مقصد میت کی عزت و احترام کے ساتھ آخری رسومات ادا کرنا ہوتا ہے۔

خلاصہ
میت کو غسل دینا اور بعد میں غسل کرنے کا طریقہ اسلامی تعلیمات کے مطابق انتہائی اہم ہے۔ یہ ایک مذہبی فریضہ ہے جو میت کی آخری پاکیزگی کے لیے کیا جاتا ہے اور اس میں نہایت ادب اور احترام کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *